انا للہ وانا الیہ راجعون
دشمن نے آج پھر اہل سنت کا سینہ چھلنی کیا ہے. ڈاکٹر فیاض خان کوئی معمولی انسان نہیں تھے. نوجوانی میں بے شمار صلاحیتوں کے مالک اور انتہائی متحمل مزاج اور بردبار انسان تھے. دشمن نے انہیں شاید نشانہ بھی اسی لیے بنایا ہے کہ متحمل مزاج اور بردبار انسان دشمن کے خونی منصوبوں میں سب سے بڑی روکاوٹ ہیں. آج ڈاکٹر فیاض کو شہید کرکے دشمن نے اللہ کے قہر کو آواز دی ہے.
مولانا شمس الرحمن معاویہ کے بعد آج ڈاکٹر فیاض کی شہادت پر یوں محسوس ہورہا ہے کہ دشمن مولانا لدھیانوی صاحب کو نہتا کرنا چاہتا ہے. یہ متحمل مزاج اور بردبار لوگ مولانا لدھیانوی کے دست و بازوہیں جن کے ذریعے شدت پسندی کو کنٹرول کیا جارہا ہے. ان کی شہادتیں اور قاتلوں کی عدم گرفتاری اس بات کا واضح ثبوت ہے. دشمن ان لوگوں کو ہٹا کر فسادات کو تسلسل دینے پر یقین رکھتا ہے اور حکومت ان کے قاتلوں کو گرفتار نہ کرکے اس خونی منصوبے پر عملدرآمد چاہتی ہے. ڈاکٹر فیاض کی شہادت اہل سنت کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے اس واقعہ سے مولانا اورنگزیب فاروقی اور علامہ لدھیانوی کو شدید صدمے سے دوچار کیا گیا ہے.
اللہ پاک شہید کے درجات بلند فرمائیں اور انکی اسلام اور پاکستان کے لیے کی گئی خدمات کو قبول ومنظور فرمائیں.



Post a Comment